کراچی(بیورورپورٹ)ڈالر کی گھٹتی ہوئی قدر سے مقامی مارکیٹوں میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی کمی کا رحجان پیدا ہوگیا ہے۔گزشتہ دو ہفتوں کے دوران فی من روئی کی قیمت میں 5000روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے لیکن پاور ٹیرف میں ریکارڈ اضافے کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر گری ہوئی قیمتوں کے باوجود روئی کی خریداری میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہا ہے، جس سے کاٹن اینڈ جننگ سیکٹر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جنھوں نے ٹی سی پی سے فوری طور پر روئی خریداری کا مطالبہ کر دیا ہے۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ سفید مکھی اور منفی موسمی حالات کے باعث کپاس کی مجموعی قومی پیداوار میں غیر متوقع کمی کے تناظر میں نیا پیداواری ہدف مقرر کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے کاٹن کراپ ایسسمنٹ کمیٹی کا اجلاس فوری طور پر طلب کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ تقریباً دو ہفتے قبل پاکستان میں روئی کی فی من قیمت 22ہزار روپے اور فی 40کلوگرام پھٹی کی قیمت 10ہزار روپے تک پہنچ گئی تھی۔