فلسطینی مصر آنے کے بجائے اپنی سرزمین پر ڈٹے رہیں، صدر السیسی
قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اپنی سرحد بند کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو غزہ چھوڑ کر ہمارے ملک میں آنے کے بجائے اپنی سرزمین پر اسرائیل کے خلاف ڈٹے رہنا چاہیے۔العربیہ اردو نیوز کے مطابق صدر عبدالفتاح السیسی نے فلسطینی پناہ گزینوں کو مصر میں داخل ہونے سے روکنے پر ہونے والی تنقید کا جواب دیدیا۔ملٹری کالج کے طلبہ کی گریجویشن تقریب سے خطاب میں صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ پناہ کی تلاش میں مصر آنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں کو روکنے پر کی جانے والی تنقید درست نہیں۔مصری صدر نے کہا کہ 90 لاکھ فلسطینی ہمارے یہاں مقیم ہیں اور اس وقت بھی ان کی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہیں لیکن ہم یہ بھی سمجھجتے ہیں کہ موجودہ صورت حال میں غزہ سے نکلنے کا مطلب فلسطین کاز کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہوگا۔صدر عبدالفتاح السیسی نے مزید کہا کہ موجودہ صورت حال میں وقت کا تقاضا ہے کہ فلسطینی اپنے ملک میں ہی رہ کر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں اور اپنے مقصد اور سرزمین کو بچانے کے لیے ثابت قدمی سے جدوجہد جاری رکھیں۔مصری صدر نے کہا کہ کون ہے جو غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر خوراک اور طبی امداد فراہم کرنے کا خواہاں نہ ہو لیکن شہریوں اور بچوں کو جنگ سے نکالنے اور اس مسئلہ کا پائیدار حل مذاکرات ہی ہیں۔صدر عبدالفتاح نے کہا کہ فلسطینیوں کے مصائب کو کم کرنے اور اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے کے لیے عرب ممالک سمیت عالمی قوتیں اپنی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔مصری صدر نے کہا کہ ہم بھی غزہ میں امن کی خواہش رکھتے ہیں اور خطے میں بغیر کسی پابندی اور شرائط کے امن کے قیام کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے تیار ہیں۔صدر عبدالفتاح نے مزید کہا کہ امن کے بجائے جنگ کا راستہ اپنانے کی قیمت مزید بے گناہ لوگوں کو ادا کرنا پڑے گی اور اس کے نتائج پورے خطے تک پھیل جائیں گے۔