بڑے اسمگلرز، پشت پناہوں اور فنانسرز کا ’’ڈیٹا بینک‘‘ قائم کرنیکا فیصلہ
اسلام آباد(بیورورپورٹ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک کے تمام بڑے اسمگلروں، ان کی پشت پناہی کرنے والوں اور انھیں فنانسنگ کرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کر کے ایک جامع ڈیٹا بینک قائم کرنے پر کام شروع کر دیا ہے۔ایف بی آر کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اصلاحات کے تحت ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ملک کے تاجروں اور صنعتکاروں کے پروفائل تیار کرنے اور تاجروں و صنعتکاروں کی سرگرمیاں ٹریک کرسکے گا۔ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آرمیں جاری ٹیکس ریفامز کے تحت ڈائریکٹریکٹ جنرل آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی بھی تنظم نو کی جارہی ہے اور ڈائریکٹریکٹ جنرل آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن میں بڑے پیمانے پر اصلاحات متعارف کروائی جارہی ہیں۔ڈائریکٹریٹ جنرل آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن میں کی جانے والی ان اصلاحات کے تحت ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کو یہ اختیارات دیے جا رہے ہیں جس کے تحت ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ملک کے تمام تاجروں اور صنعتکاروں کے پروفائل تیار کرے گا اور ان تاجروں و صنعتکاروں کی سرگرمیوں کو ٹریک کرے گا۔انٹیریگریٹی رپورٹس کو باقاعدگی سے مانیٹر کر کے اس کے مطابق کارروائیاں بھی عمل میں لائی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس ڈیٹا بینک کو نہ صرف اسمگلنگ کے خاتمے کیلیے استعمال کیا جائے گا بلکہ دیگر فنانشل کرائمز سمیت دیگر کرائمز کی روک تھام کیلیے بھی استعمال کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اقدامات کے نتیجے میں انڈر انوائسنگ، اوور انوائسنگ، مس ڈکلیئریشن، ٹیکس چوری سمیت دیگر منفی رجحانات کو روکنے میں بھی مدد ملے گی جس سے ٹیکس وصولیوں اور ٹیکس نیٹ میں بھی اضافہ ہوگا اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔