مودی کو کرارا جواب؛ کینیڈا نے بھارت سے 41 سفارت کار واپس بلا لیے
اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک)کینیڈا نے را کے ہاتھوں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل پر مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کے جواب میں اپنے 41 سفارت کاروں کو فوری طور پر واپس بلالیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی انٹیلی جنس چیف نے بھی تصدیق کی ہے کہ کینیڈا میں رواں برس جون کو قتل ہونے والے خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث تھی۔کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو گزشتہ ماہ ہی پریس کانفرنس میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں را کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کرچکے ہیں اور ساتھ ہی بھارتی سفیر کو نئی دہلی کی راہ دکھائی تھی۔عالمی قوتوں نے بھی کینیڈا کی حمایت کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا تھا کہ سکھ رہنما کے قتل میں را کے ملوث ہونے کی مزید تحقیقات میں تعاون کرے اور ذمہ دار کو سزا دلوائے۔جس پر ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مودی سرکار نے الٹا کینیڈا کے سفیر کو ہی ملک بدر کردیا تھا اور یوں دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوتا گیا۔مودی سرکار اپنی روایتی ہٹ دھرمی سے باز نہ آئی تو کینیڈا نے آج بھارت میں موجود اپنے 41 سفارت کاروں کو فوری طور پر واپس بلالیا۔ اس طرح عملاً سفارتی تعلقات تعطل کا شکار ہوگئے۔