پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے سے مہنگائی کو بریک لگ گئے
کراچی(بیورورپورٹ) پیٹرول کی قیمت میں کمی اور روپیہ مستحکم ہونے سے طوفانی رفتار سے بڑھتی مہنگائی کو بھی بریک لگ گئی، اشیا خورونوش کی قیمتوں میں کمی کا رجحان، پیک شدہ اشیا فروخت کرنیو الی ملٹی نیشنل کمپنیاں عوام کو ریلیف دینے پر تیار نہیں، پیک شدہ آئٹمز کی قیمت جوں کی توں برقرار ہے، ہول سیل سطح پر چینی، آٹا، گھی تیل، چینی، دالوں اور چاول کی قیمت یومیہ بنیادوں پر کم ہونے لگی۔تاہم خوردہ سطح پر منافع خوری کا رجحان برقرار ہے، کراچی ہول سیل گراسرز گروپ کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، روپے کی قدر میں اضافہ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف اداروں کے کریک ڈاؤن سے اشیاء خورونوش کی قیمتیں تیزی سے کم ہورہی ہیں، تاہم، انتظامی اقدامات کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔تاکہ مہنگائی کے مارے عوام کوریلیف دیا جاسکے، انھوں نے کہا کہ جمعے کو چینی کی تھوک قیمت 128 روپے کی سطح پر آگئی، چینی کی ایکس مل قیمت 124 روپے پر آگئی، درآمدی گندم کی قیمت 95 روپے کلو پر آگئی، تاہم، آٹا مہنگا فروخت ہورہا ہے، فلور ملیں ڈھائی نمبر آٹا 131 روپے فائن 144 روپے فروخت کررہی ہیں، نئی فصل آنے سے چاول کی قیمت میں بھی نمایاں کمی آرہی ہے، چاول کی تھوک قیمتوں میں مسلسل کمی کا رجحان ہے، درآمدی گندم کی قیمت کے لحاظ سے آٹا 110 روپے کلو سے زائد نہیں فروخت ہونا چاہیے۔ادھر خوردہ سطح پر بھی اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں کمی آرہی ہے، تاہم، اکثر دکاندار پرانے اسٹاک کو جواز بناکر مہنگے داموں اشیاء فروخت کررہے ہیں، کراچی میں چاول، آٹا، دالوں اور چینی کی ہول سیل سطح پرقیمتیں کم ہوگئیں۔گھی تیل کی قیمت میں بھی 40سے 50روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، فی لیٹر پاؤچ 580سے کم ہوکر 530روپے میں فروخت ہونے لگا، کراچی میں چاول، آٹا،دالیں 10 سے70 روپے فی کلوتک سستی ہوئیں، تھوک سطح پر ایک روز میں چینی 5روپے سستی ہوئی، تاہم خوردہ سطح پر بدستور 135روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔چاول کرنل باسمتی اورسیلا کی قیمت میں 70 روپے فی کلو کمی ہوئی، چاول کرنل باسمتی اورسیلا کی ہول سیل قیمت 250 روپے فی کلو ہو گئی، تاہم، خوردہ سطح پر بدستور 300روپے کلو فروخت ہورہا ہے، سفید چنے کی قیمت میں 50 روپے کلوتک سفید چنے کی فی کلو قیمت 325 روپے ہو گئی۔
خوردہ قیمت 350سے 380روپے تک وصول کی جارہی ہے تاہم اب ڈالر میں نمایاں کمی اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات کم ہونے کے باوجود چائے کی پتی، خشک دودھ، بسکٹ، صابن ڈٹرجنٹس اور دیگر پیک آئٹمز کی قیمت کم نہیں کی جارہی۔