حضرت نظام الدین ؒ کا عرس، بھارت نے پاکستانی زائرین کو ویزے نہیں دیے

لاہور(بیورورپورٹ) حضرت نظام الدین اولیاؒ کے 720 ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لیے بھارتی حکومت کی طرف سے ابھی تک پاکستانی زائرین کو ویزے نہیں مل سکے ہیں۔عرس کی تقریبات بھارتی دارالحکومت میں آج (28 اکتوبر) سے شروع ہورہی ہیں جو 5 نومبر تک جاری رہیں گی، جس میں شرکت کے لیے 250 پاکستانی زائرین نے آج  واہگہ کے راستے بھارت روانہ ہونا تھا لیکن انہیں ابھی تک بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے ویزا نہیں مل سکا ہےپاکستانی زائرین نے وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کے ذریعے درخواستیں جمع کروائی تھیں۔ درخواست دہندگان کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ حاجی کیمپ لاہور پہنچیں اور یہاں سے اپنی سفری دستاویزات وصول کرلیں۔ گزشتہ روز زائرین کی بڑی تعداد حاجی کیمپ لاہور میں پہنچی اور رات گئے تک پاسپورٹ ملنے کا انتظار کرتی رہی لیکن بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے پاسپورٹ واپس نہیں بھیجے گئے۔وفاقی وزارت مذہبی امور کے حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ زائرین کے ویزوں کے حوالے سے وزارت خارجہ کے توسط سے بھارتی سفارتخانے سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن ابھی تک بھارتی سفارتخانے نے پاکستانی زائرین کو ویزے دینے یا ان کی درخواستیں مسترد ہونے سے متعلق کچھ نہیں بتایا ہے۔ حکام کے مطابق آج ہفتہ کی چھٹی ہے لیکن وہ آج بھی بھارتی سفارتخانے سے رابطہ کریں گے۔ تمام زائرین کو پیغام پہنچایا جارہا ہے کہ ابھی حاجی کیمپ لاہور نہ پہنچیں۔جب ویزے مل جائیں گے تو تمام زائرین کو بذریعہ ایس ایم ایس اطلاع کردی جائے گی۔اُدھر بھارتی سفارتخانے کے ذرائع نے بتایا کہ انہیں ابھی تک پاکستانی زائرین کو ویزے دینے سے متعلق نئی دہلی سے اجازت نہیں مل سکی۔واضح رہے کہ 1974ء  کے پاک بھارت مذہبی سیاحت کے معاہدے کے تحت بھارت حضرت نظام الدین اولیاؒ کے عرس میں شرکت کے لیے 250 پاکستانی زائرین کو ویزے دینے کا پابند ہے لیکن بھارتی سفارتخانے کی طرف سے پاکستانی زائرین کو ویزے فراہم کرنے میں اکثر تاخیر کی جاتی ہے یا پھر عین موقع پر ویزے جاری کرنے سے انکار کر دیا جاتا ہے۔دوسری جانب پاکستان مذہبی سیاحت کے اسی معاہدے کے تحت نومبر میں 3 ہزار بھارتی سکھ یاتریوں کو باباگورونانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ویزے جاری کرے گا۔

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept