بھارت میں مسیحی دعائیہ تقریب میں یکے بعد دیگرے 3 دھماکے؛ ہلاکتیں
بھارتی ریاست کیرالہ کے ایک عیسائی کنونشن سینٹر میں دعائیہ تقریب جاری تھی جس کے دوران وقفے وقفے سے ہونے والے 3 دھماکوں میں 40 افراد بری طرح جھلس گئے جن میں سے 2 نے دم توڑ دیا اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کیرالہ میں کوچی سے 10 کلومیٹر کی دوری پر واقع کنونشن سینٹر میں دھماکوں کے وقت 2 ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔ تقریب کا آغاز ہوتے ہی ایک زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد دو دیگر دھماکے بھی ہوئے۔دھماکوں کے باعث کنونش سینٹر میں آگ بھڑک اُٹھی اور دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ تقریب میں بھگدڑ مچ گئی اور درجنوں افراد پیروں تلے روندے گئے۔ بری طرح جھلسنے اور دم گھٹنے کے باعث متعدد افراد بے ہوش ہوگئے۔قریبی اسپتال میں 40 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے ایک کو مردہ حالت میں لایا گیا تھا جب کہ ایک نے دورانِ علاج دم توڑ دیا۔ 10 سے زائد افراد 50 فیصد سے زیادہ جل گئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال دھماکے کی نوعیت اور وجہ کا تعن نہیں کیا جاسکا۔ ایک ٹفن ملا ہے جس کے بارے میں شُبہ ہے کہ اس میں بارودی مواد موجود تھا تاہم ابھی اس کی تصدیق جاری ہے۔دعائیہ تقریب کے منتظمین کا کہنا ہے کہ تقریب میں کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال میں شرکاء کے انخلا کے لیے خاص انتظام کیا جاتا ہے اس لیے جانی نقصان کم ہوا تاہم دھواں بھر جانے کے باعث لوگوں کی حالت غیر ہوئی۔