سندھ میں پرندوں کے شکار کے سیزن کا آج سے آغاز، مارچ میں ختم ہوگا
کراچی(بیورورپورٹ) محکمہ جنگلی حیات نے صوبہ سندھ میں شکارکے سیزن کا آغاز آج (اتوار،5نومبر) سے کردیا، 3مارچ 2024 کواختتام پذیر ہوگا۔پرندوں کے شکار کے لیے پرمٹ کا حصول لازم ہوگا، مقامی افراد کے علاوہ غیرملکی مہمان بھی شکار کا پرمٹ 100 ڈالر فیس ادا کرکے حاصل کرسکیں گے، شکاری ایک لائسنس پر 10 تیتر اور 15مرغابیاں شکار کرسکیں گے، غروب آفتاب کے بعد شکارکی اجازت نہیں ہوگی۔محکمہ جنگلی حیات سندھ نے مجاز اتھارٹی کی اجازت سے صوبہ سندھ میں شکار کے سیزن کا آغاز کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا، شکار کے موسم کا آغاز 5 نومبر 2023 سے ہوگا جوکہ 3مارچ 2024 کو غروب آفتاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔محکمہ وائلڈ لائف سندھ کے جاری اعلامیے کے مطابق شکار صرف ہفتہ اوراتوار کے روزمنظور شدہ شاٹ گن کے ساتھ کیا جا سکے گا، شکار کے لیے ممنوع قرار دیے گئے علاقوں میں کھیرتھر نیشنل پارک، وائلڈ لائف سینکچوریز، کنٹونمنٹ ایریاز، پی اے ایف بیس، شہری ودیہی حدود شامل ہیں۔شکار کے سیزن میں قوانین کے مطابق وائلڈ لائف ایمرجنسی کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے، پرندوں کے شکار کے لیے پرمٹ کا حصول لازم ہوگا، مقامی افراد کے علاوہ غیر ملکی مہمان بھی شکار کا پرمٹ 100 ڈالر فیس ادا کرکے حاصل کرسکیں گے، شکاری مقررکردہ تعداد یعنی ایک لائسنس پر 10 تیتر اور 15 مرغابیاں شکار کرسکیں گے۔قوانین کے مطابق غروب آفتاب کے بعد شکار ممنوع ہے، ،شکار کے لیے اجازت شدہ دنوں میں محکمہ جنگلی حیات سندھ کا عملہ گشت پررہیگا،عملے میں فیلڈ آفیسرز انسپکٹرز اور واچرز اور دیگر عملہ قوانین کے نفاذ کے لیے معمول کے گشت پر رہیں گے،پرندوں کے شکار کے لیے ڈیکوائے فکس کرنا، جال کے زریعے پکڑنا اور انکا کاروبار کرنا غیر قانونی عمل ہے، جس کی سختی سے ممانعت ہے اورخلاف ورزی پر قانونی کاروائی کی جائیگی۔تیتر اور مرغابی کے شکار کے لیے کچھ اضلاع کو مکمل طور پر بند کیا گیا ہے،جن میں ضلع سانگھڑ، نوابشاھ، نوشہرو فیروز، تھر پارکرشامل ہیں، جبکہ تیتر و مرغابی کے شکار کے لیے کھولے گئے علاقوں ضلع سکھر کی تحصیل پنو عاقل، سکھر، نیو سکھر، ضلع گھوٹکی میں تحصیل گھوٹکی، خانگڑھ شریف اور ڈھرکی سمیت دیگرعلاقے شامل ہیں۔