کووڈ میں نمکین پانی کے غرارے اسپتال میں داخلے کے امکانات کم کردیتے ہیں

ٹیکساس(مانیٹرنگ ڈیسک) کووڈ میں نمک کے پانی سے غرارے کرنے سے مریض کے اسپتال میں داخل ہونے کے امکانات میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔گزشتہ ہفتے پیش کی جانے والی ایک تحقیق میں محققین نے نمک کے پانی سے غراروں اور ناک صاف کرنے کے مریضوں میں کووڈ علامات اور اسپتال داخلے کی شرح پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا۔تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ لوگ جنہوں نے نمک کے پانی سے غرارے کیے تھے یا ناک صاف کی تھی ان کے اسپتال میں داخل ہونے کی شرح، نمک کے پانی کے غرارے نہ کرنے والوں کے مقابلے میں 40 فی صد کم تھی۔امریکا کی یونیورسٹی آف ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ایک پروفیسر اور تحقیق کے مصنف ڈاکٹر جمی اسپینوزا کا کہنا تھا کہ مطالعے کا مقصد غراروں اور ناک صاف کرنے کے عمل سے کووڈ سے متعلقہ تنفس کی علامات میں بہتری دیکھنا تھا۔انہوں نے کہا کہ دونوں طریقوں کا اسپتال میں داخلے کی شرح میں کمی سے تعلق دیکھا گیا۔تحقیق میں محققین کی ٹیم نے 2020 سے 2022 کے درمیان 18 سے 65 برس کے درمیان 9398 ایسے افراد کا معائنہ کیا جن کا کووڈ پی سی آر ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ ان میں سے 58 افراد کو 236 ملی لیٹر نیم گرم پانی میں کم یا زیادہ مقدار میں نمک ملے محلول سے عمل کرنے کے لیے چنا گیا۔کم مقدار والے محلول میں 2.13 گرام نمک (تقریباً ایک تہائی چائے کا چمچ) اور زیادہ مقدار والے محلول میں چھ گرام نمک (تقریباً سوا چائے کا چمچ) ملایا گیا تھا۔ شرکاء نے اس محلول سے 14 دن تک دن میں چار بار غرارے اور ناک صاف کی۔ناک صاف کرنے کے عمل میں نتھنوں کی راہ داریوں سے محلول گزارا جاتا ہے تاکہ ناک کے اندر سے مواد کو صاف کیا جاسکے۔نیشنل انسٹیٹیوٹس آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق یہ عمل سنک کے اوپر دائیں یا بائیں جانب سر گرا کر اور نتھنوں سے تیزی سے محلول گزار کر کیا جاتا ہے۔

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept