کرتارپور گوردوارے سے متعلق بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا بے نقاب
لاہور(بیورورپورٹ) کرتا پور گوردوارے سے متعلق بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔بھارتی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سردار کلتارسنگھ سندھواں کی سربراہی میں ڈپٹی اسپیکر، وزرا اور اراکین کے 500 رکنی وفد نے گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور پرحاضری دی اور ہیڈ گرنتھی گوبندسنگھ ملاقات کی ہے۔ہیڈ گرنتھی گوبند سنگھ نے بتایا کہ بھارتی میڈیا پر گزشتہ چند روز سے یہ پراپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ گوردوارہ صاحب کے اندر پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کرتار پور کی طرف سے تقریب کی گئی جس میں گوشت، شراب اورموسیقی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ گرنتھی گوبند سنگھ نے بھارتی وفد کو بتایا کہ گوردواہ صاحب کے اطراف میں 875 ایکڑ رقبہ ایکوائر کیا گیا ہے جہاں مختلف شاپنگ مال، پارک،مارکیٹ اورہوٹل بننے ہیں۔ پی ایم یو کی طرف سے کرتارپور کوریڈور فیز ٹو کے کام اور باباگورونانک کے جنم دن کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے پی ایم یو کمپلیکس میں میٹنگ رکھی گئی تھی ۔یہ جگہ گوردوارہ صاحب سے دو کلومیٹر دور ہے۔گوبند سنگھ نے یہ بھی واضع کیا کہ میٹنگ میں کھانے کا اہتمام ضرور تھا جس میں گوشت بھی شامل ہے لیکن وہاں کسی قسم کی شراب اورموسیقی کااہتمام نہیں کیا گیا تھا۔ بھارتی میڈیا جان بوجھ کر منفی پروپیگنڈا کررہا ہے ۔ آج بھی نہ صرف بھارتی پنجاب اسمبلی کا اتنا بڑا وفد یہاں آیا ہے بلکہ دنیا کے دیگرممالک سے بھی مہمان یہاں پہنچ رہے ہیں۔بھارتی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سردار کلتارسنگھ سندھواں نے بھی واضع کیا کہ انہوں نے گوردوارہ صاحب میں بیٹھ کر گوبندسنگھ سے بات کی ہے اور اس مقام کو دیکھا ہے جہاں یہ میٹنگ کی گئی تھی۔ وہ جگہ گوردوارہ صاحب سے کافی فاصلے پر اور گوردوارہ صاحب کی حدود سے باہر ہے۔ افسوس ہے کہ اس انتہائی مقدس مقام سے متعلق منفی پراپیگنڈا کیا گیا ۔ انہوں نے گوردوارہ صاحب میں کئے گئے انتظامات پر پی ایم یو کرتارپور اور یہاں کے سیوا داروں کا شکریہ بھی ادا کیا۔