کتے اور بلیاں پالنا دماغی صلاحیتوں کے لیے بہترین قرار
میری لینڈ(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بلی یا کتے پالنے سے عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی کارکردگی میں کمی کی شرح سست ہوسکتی ہے۔عمر بڑھنے کے ساتھ لوگوں میں سیکھنے، سوچنے، مسائل کا حل ڈھونڈنے اور یاد داشت جیسی ذہنی صلاحیتوں میں ڈیمینشیا نہ ہونے کے باوجود تنزلی آتی ہے۔لیکن کچھ لوگ بڑھاپے میں بھی بہتر ذہنی صلاحیتیں برقرار رکھ پاتے ہیں جس کی ایک وجہ ان کا پالتو جانوروں کا رکھنا ہو سکتی ہے۔امریکا کی یونیورسٹی آف میری لینڈ کے محققین نے 51 سے 101 برس کی عمر کے 637 افراد کے ڈیٹا کا مطالعہ کیا۔ کل شرکاء کی 11 فی صد تعداد کے پاس پالتو بلی جبکہ 13 فی صد کے پاس پالتو کتے موجود تھے۔ڈیٹا کے تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک دہائی سے زیادہ کے عرصے میں عمر بڑھنے کے ساتھ تمام شرکاء کی ذہنی کارکردگی میں تنزلی واقع ہوئی۔تاہم، یہ تنزلی ان افراد میں کم دیکھی گئی جنہوں نے کتے یا بلیاں پالی ہوئیں تھیں۔کتوں کے مالکان کی دو تہائی تعداد نے بتایا کہ وہ اپنے کتوں کے ساتھ ٹہلنے بھی جاتے ہیں اور ان لوگوں کی ذہنی صلاحیتوں میں تنزلی کی شرح ٹہلنے نا جانے والوں کے مقابلے میں کم دیکھی گئی۔