امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے میں ملوث یہودی آبادکاروں پر ویزا پابندی کا اعلان کردیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بارہا اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے فلسیطینوں پر تشدد کو روکے ورنہ سخت اقدامات اُٹھائیں گے۔جس پر اسرائیلی وزارت دفاع کے ترجمان نے زبانی جمع خرچ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل سمیت کسی کو بھی تشدد کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ہم اس کا سدباب کریں گے۔تاہم صیہونی ریاست امریکی انتباہ کو خاطر میں نہ لائی اور مغربی کنارے میں یہودی آبادکار سرکاری سرپرستی میں فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے جس پر آج امریکی وزارت خارجہ نے پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر تشدد کے ذمہ دار یہودی آبادکاروں پر ویزا پابندی عائد کر رہے ہیں اور مزید پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔یاد رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا تھا کہ اسرائیل نے مغربی کنارے میں تشدد کے ذمہ دار یہودی آبادکاروں کے خلاف کچھ اقدامات ضرور کیے ہیں جیسے انھیں انتظامی حراست میں رکھنا لیکن یہ ناکافی ہے۔ امریکا سمجھتا ہے کہ ان پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے تھا۔