اسرائیل مغرب کا بگڑا ہوا بچہ اور مشرق وسطیٰ میں بدامنی کا ذمہ دار ہے، ترک صدر
ابو ظہبی(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP28) میں امریکا، چین اور ترکیہ نے غزہ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تنازع کے فوری اور پُر امن حل کی ضرورت پر زور دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کی میزبانی میں منعقد کردہ اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP28) میں جہاں دنیا کو موسمیاتی تغیرات کی وجہ سے درپیش مسائل پر گفتگو ہوئی وہیں غزہ کی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔چین اور امریکا کے اعلیٰ سفارت کاروں نے غزہ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا جب کہ ترکی نے غزہ کے لیے “بفر زون منصوبے‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے بدامنی کو کم کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطین میں بدامنی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کام کرنے والے تمام فریقوں کے درمیان مربوط رابطے کی ضرورت کا اعادہ کیا اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر تشدد پر اسرائیل پر تنقید کی۔وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے غزہ میں جنگ کے دوران وقفوں کی ضرورت پر بھی زور دیا اور فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازع کے مستقل حل کے لیے مل کر بیٹھیں۔چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے امریکا کے برخلاف مؤقف اپنایا کہ جنگ میں وقفوں کے بجائے غزہ میں اولین ترجیح مستقل بنیادوں پر جنگ بندی ہونا چاہیے۔چین کے وزیر خارجہ نے امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ بڑے ممالک کو غیر جانبدار رہتے ہوئے معروضی حقائق کو مدنظر اور انصاف سے کام لینا چاہیے۔وانگ ایی نے کہا کہ فریقین کو پُرسکون اور سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صورت حال کو نارمل کرنا ہوگا تاکہ بڑے پیمانے پر انسانی المیے کو ختم کیا جا سکے۔ترک صدر طیب اردوان نے غزہ میں ’’بفر زون منصوبے‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہر صورت معصوم شہریوں کے جانی نقصان کو روکا جائے۔ جس کے لیے بہترین ذریعہ دو ریاستی حل ہے۔ترک صدر طیب اردوان نے غزہ میں حماس کے علاوہ کسی اور کی حکومت قائم کرنے کی خبروں پر کہا کہ فلسطین کے مستقبل سے متعلق کسی بھی غیر جمہوری انتظام کو فلسطینی عوام کی مرضی سے مشروط ہونا چاہیے۔ترک صدر طیب اردوان نے مشرق وسطیٰ میں خراب صورت حال کا ذمہ دار صیہونی ریاست کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل “مغرب کا بگڑا ہوا بچہ” بن گیا ہے۔