نواز شریف بری ہو گئے ، سزادینے والوں کیخلاف کیا ہو گا، فیصل واوڈا

اسلام آباد(بیورورپورٹ) سابق سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ راستہ کھل گیا ہے بہت عرصہ پہلے کہا تھا عدالتی نظام باہر بھیجتا بھی ہے اور لاتا بھی ہے ، لیڈر کھڑے بھی کرتا ہے اور گراتا بھی ہے پھانسی پر بھی چڑھاتا ہے اہل بھی کرتا ہے اور نااہل بھی کرتا ہے سب کچھ کرتا ہے اب بھی میدان بالکل خالی ہے نواز شریف نے تنہا دوڑنا ہے اگر اس کے باوجود تیسرے چوتھے نمبر پر آتے ہیں تو میرا قصور نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نہوں نے کہا کہ حقائق پر آجاتے ہیں، ہمیں قاضی فائز عیسی کی شکل میں چیف جسٹس ملے ان کی اور فیملی کی بے عزتی کی گئی کیونکہ وہ ایک خود مختار ، ایماندار اور دلیر آدمی تھا، نظام میں کھڑے ہونے کی کوشش کی اس کو گرانے کے لیے پاکستان کا پورا سسٹم چل پڑا وہ پھر بھی کھڑے ہو گئے ، ہم کو بھی سسٹم نے گرانے کی بہت کوشش کی اللہ نے ہماری بھی مدد کی ہم بھی کھڑے ہو گئے’۔انہوں نے کہا کہ آج اگر العزیزیہ کیس میں فیصلہ ٹھیک ہو گیا ہے نواز شریف کو باعزت، احتراما سر جھکا کر بری کر دیا گیا ہے تو پھر اس وقت فیصلہ غلط ہوا تھا تو اس فیصلہ کرنے والوں کے خلاف کیا ہو گا ؟ پھر چار بینچ والے کسی کو نااہل کریں گئے اور پانچ والے اہل کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پھر آپ بھٹو کو پھانسی دے دیتے ہیں بھٹو کو پھانسی دینے کے پچاس سال بعد علامتی طور پر یہ مان رہے ہیں کہ بھٹو کا قتل غلط ہوا تھا، تو ان کو کیسے واپس لائیں گے ؟۔ جنہوں نے آرڈر دے کر پھانسی کے تختے پر چڑھایا تھا، ان کا آپ کیا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 11 سال آصف زرداری کو جیل میں رکھا گیا اور پھر کس آرڈر کے تحت آپ انہیں ایوان صدر بھیج دیتے ہیں ‘عمران خان کی کنپٹی پر بندوق رکھ کر انصاف کا تکیہ دینے کے لیے اتوار کے دن عدالت کھول لیتے ہیں عام عوام کو کچھ نہیں مل رہا۔ آپ نے نواز شریف کون سے طریقہ کار پر نااہل کیا تھا؟ آج صحیح ہے تو اس وقت غلط تھا۔ اگر اس وقت صحیح تھا تو آج غلط ہے پھر آپ نے نسلہ ٹاور گرادیا۔ قوم ، قانون اندھا تھا سب سو رہے تھے اس میں غریب نے سرمایہ کاری کی سب کچھ بیچ کر اپنی جمع پونجی لگائی ان کے بچوں کو دربدر کر کے سڑک پر پھینک دیا۔ اس کا انصاف کون دے گا ہر ریکوڈک میں اسٹے سے اربوں روپے کا نقصان کر دیا۔ اربوں روپے کے نقصان کرنے والے کا آپ نے کیا کیا۔ پی آئی کی نجکاری، آرڈر ، اربوں کا نقصان ، اسٹیل مل اربوں کا نقصان ، کرپٹ افسر کو نکال نہیں سکتے انسانی حقوق کا معاملہ بن جاتا ہے جب سب کام آپ کو آتے ہیں۔ انجینئر بھی آپ ، سائیکل بھی آپ ، جہاز بھی آپ ، اینکر بھی آپ ، سیاستدان بھی آپ ، سب کچھ آپ تو پھر سر آپ چلائیں ہمارے ملک کی تقدیر بدلیں۔انہوں نے کہا کہ بھٹو کو اگر زندہ نہیں کر سکتے تو ان ججوں ( یہاں پھر آواز بند کر دی گئی)۔ ان کے بچوں کو کرپشن کے جو الزامات ہیں ان کا احتساب کب کریں گے ؟ صادق اور امین کے سر ٹیفکیٹ آپ کب دینا بند کریں گے۔ پاکستان میں اگر صادق اور امین ہم نہیں ہیں تو کیا عدالتی ڈھانچے کے اندر صادق اور امین ہیں؟ عدالتوں نے نواز شریف کو بری کر دیا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ کوئی ایسی چیز نہ آجائے کہ انتخابات کو ہٹاکر یہ کہہ دیا جائے کہ کیونکہ اس وقت نا انصافی ہوئی تھی اسی ٹرم سے کرسی پر بٹھادیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مجھے تو وہ پاکستان چاہیے جس میں جس کے فیصلے سے اربوں روپے کا نقصان ہو وہ بھرے۔ سزا کا متعین کر نا پڑے گا۔ مجھے وہ ملک چاہیے، جس میں جس نے غلط فیصلہ کیا ہے، جس نے بھٹو کو مارا ہے، اس کو میں سزائے موت دیکھنا چاہتا ہوں۔ جس نے غلط فیصلے کر کے نسلہ ٹاور گرایا اس کو بے گھر دیکھنا چاہتا ہوں۔ جس نے اربوں روپے کا نقصان کیا ہے اس کو جیل میں دیکھنا چاہتا ہوں۔ جن حضرات نے قانون پاس کیسے ہیں، فیصلے دیے ہیں۔ ان کے بچوں پر اربوں روپے کے کرپشن کے کیس ہیں ان کو میں تختہ دار پر چڑھتا ہوا دیکھنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جو ( یہاں آواز بند کر دی گئی ) اپنی فوج کی ڈومین سے باہر نکل کر سیاسی طور پر بنیادی طور پر پاکستان کو نقصان پہنچاتا ہے میں اس فوجی کو (آواز پھر بند کر دی گئی ) پھانسی چڑھتا ہوا دیکھنا چاہتا ہوں۔ آپ نواز شریف کو نااہل کرتے ہیں کہ اس نے اپنے بیٹے سے پیسے نہیں لیے، لیکن کرپشن نہیں ثابت کر سکتے۔ نیب بھی لیٹ گئی ہے۔ ایف آئی اے بھی لیٹ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جیل میں دوائیاں نہ ہونے سے 780 لوگ مر گئے۔ پہلے آپ عدالتی ڈھانچہ ٹھیک کریں گے تو دوسرے جو مداخلت کرتے ہیں ( یہاں ایک بار پھر آواز بند کر دی گئی )۔ پھر سیاستدان بھی سیدھے ہوں گے۔ ہمارا کام کیا ہے۔ ہم چوری کرتے ہیں۔ ہم اسٹیبلشمنٹ کے پاس چلے جاتے ہیں۔ ہم نے چوری کم کی تھی اس نے زیادہ کی تھی۔ ہمارے ہی اپوائنٹ کیسے ہوئے ججز ہمارے دور میں جب میں پی ٹی آئی کا حصہ تھا ، داماد سمدھی اور کون کون لگا ہے ، اس ملک میں گورکھ دھندہ ہو رہا ہے۔ اے پی ایس سانحہ کے اندر جب بچوں کی گردنیں کاٹ دی گئیں، سارے لوگ پھانسی چڑھے ایک آدمی تھا جو روایتی عدالت میں گیا، آج تک زندہ ہے۔ یہ آپ کا قانون ہے۔ یہ آپ کا آئین ہے ؟ ۔ روز آپ فیصلہ بدل دیتے ہیں۔ آج چار نے فیصلہ دیا آج دونے فیصلہ کر دیا اس کو سپر سیڈ تیسرے نے کر دیا ۔ کون سے فیصلے کو مانیں۔ اس وقت کے فیصلے ٹھیک تھے، آج کے فیصلے ٹھیک ہیں اس وقت کے فیصلے غلط تھے اس وقت کے لوگوں کو سزا دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف اتوار والے دن عدالتیں کھولی جاتی ہیں ماضی میں غلط فیصلہ کرنے والوں کے خلاف کیا ایکشن لیا جائے گا ؟ بھٹو کا قتل پچاس سال بعد مانا جارہا ہے تو ذمہ داروں کے خلاف کیا کارروائی ہو گی ؟ آصف زرداری کو جیل میں غلط رکھا گیا تو ذمہ داروں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی ؟

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept