سال 2023؛ انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر میں 24.47فیصد کمی

کراچی(بیورورپورٹ)سال 2023 میں بھی انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر میں مجموعی طور پر 24.47فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ملک کو درپیش مالیاتی مشکلات، معیشت وسیاست کی غیر واضح سمت کے باعث کلینڈر سال 2023 میں بھی انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر میں مجموعی طور پر 24.47فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر 20.05فیصد گھٹ گئی، دیگر اہم غیرملکی کرنسیوں میں شامل پاؤنڈ اور یورو کی اڑان بھی تیز رفتار رہی اور کیلنڈر سال کے بیشتر دورانیئے میں روپیہ چاروں شانے چت رہا۔کلینڈر سال 2023 کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 55.43 روپے کے اضافے سے سال کے اختتام پر 281.86روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 47.22روپے کے اضافے سے 282.72 روپے پر بند ہوئی۔

علاوہ ازیں کلینڈر سال 2023 کے ابتدائی 8ماہ میں معیشت کی دگرگوں صورتحال، ملک کو درپیش مالیاتی بحران اور غیریقینی کاروباری حالات کے باوجود سال2023پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے بلحاظ سرمایہ کاری انتہائی خوش کن ثابت ہوا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اگست میں نگراں حکومت کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلیے سخت فیصلوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ مختلف نوعیت کے اقدامات، ہر شعبے میں انسداد اسمگلنگ کی سخت مہمات نے سال کے اختتامی 4ماہ ستمبر تا دسمبر کی مدت میں مارکیٹ کو نئی تاریخ ساز بلندیوں پر پہنچایا۔سال 2023 میں ہنڈریڈ انڈیکس کا پہلا ریکارڈ 30اکتوبر کو 51482 پوائنٹس کے ساتھ قائم ہواجس کے بعد آئی ایم ایف حکام کا پاکستان کی معیشت کا جائزہ مکمل ہونے اور اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پانے کے باعث 29نومبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 60502پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور بعدازاں 12دسمبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 66426پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر بھی آگیا تھا۔بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سے گذشتہ ہفتے بھی ڈالر کی قدر میں بڑی نوعیت کی کمی نہ ہوسکی، ریمیٹنسز کی آمد اور برآمدی آمدنی کے تناسب سے درآمدی ضروریات پوری کرنے کی پالیسی سے روپیہ تگڑا رہا، ادائیگیوں کو متوازن بنانے کی حکمت عملی بھی ڈالر کو قابو کرنے میں کارگر ثابت ہوئی۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی نے روپے پر مثبت اثرات مرتب کیے، ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 282 روپے سے نیچے آگئے، اوپن ریٹ 283، 284روپے سے نیچے آگئے،ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق گھٹ کر 86 پیسے رہ گیا۔علاوہ ازیں لیوریج کی بلند سطح پر سودوں کے تصفیوں کے باوجود گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اتار چڑھاؤ کے باوجود تیزی رہی، غیریقینی سیاسی حالات سے ہفتے کے ایک ابتدائی سیشن میں ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک روزہ کاروبار میں 2534پوائنٹس کی تاریخ ساز مندی بھی ہوئی، کلینڈر سال کے اختتام کی وجہ سے بعض شعبوں نے سرمائے کے انخلا کو ترجیح دی۔ہفتے کے 4روزہ سیشنز میں ایک سیشن میں بڑی نوعیت کی مندی 3سیشنز میں تیزی رہی، مجموعی طور پر تیزی سے انڈیکس کی 62000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح گرنے کے بعد دوبارہ بحال ہوگئی، تیزی کے سبب حصص کی مالیت ایک کھرب 15ارب 69کروڑ 99لاکھ 44ہزار 069روپے بڑھ گئی۔

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept