صوبائی وزیر بلدیات نے پنجاب بھر میں بلدیاتی خدمات کی فراہمی کے منصوبوں کا جائزہ لیا۔
لاہور(بیورورپورٹ)پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی (PMDFC) کے دفتر میں وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے بھر کے چھوٹے اور بڑے شہروں میں میونسپل سروسز کی فراہمی کے لیے جاری اور نئے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں اور منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی سید زاہد عزیز اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب کے چھوٹے اور بڑے شہروں میں نکاسی آب اور پانی کی فراہمی اور فلٹریشن پلانٹس کی سکیموں پر تفصیلی غور کیا گیا۔وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے تمام شہروں میں معیاری بلدیاتی خدمات کی فراہمی کے منصوبوں کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ "وزیر اعلیٰ نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ لوگوں کے دیرینہ مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے”، وزیر نے نوٹ کیا۔ ذیشان رفیق نے ورلڈ بینک کی جانب سے پنجاب بھر میں میونسپل سروسز کی فراہمی کے لیے دی جانے والی فنڈنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت بھی اس بہتری کے لیے ہر ممکن مالی وسائل فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ ورلڈ بینک کے تعاون سے کئی میگا پراجیکٹس پر کام کر رہا ہے۔وزیر بلدیات نے کہا کہ پنجاب کے 35 اضلاع کے 200 شہروں میں پانی کی فراہمی اور سیوریج کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "PMU نے 100 شہروں کا مکمل ڈیٹا بیس بنایا ہے جبکہ 75 شہروں کے نقشے بھی تیار ہیں۔ منصوبے کے تحت 41 شہروں کا ماسٹر پلان بھی مکمل ہو چکا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ 80 شہروں میں واٹر ٹیوب ویل، فلٹریشن پلانٹس اور سیوریج لائنوں کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر نے پنجاب بھر کے ڈسپوزل سٹیشنز کو سولر انرجی پر جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سولر سولیوشن کو مستقبل کے ہر منصوبے کا لازمی حصہ بنایا جائے۔ وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شہروں اور قصبوں میں دستیاب سہولیات کی فراہمی کا منصوبہ اگلے سال تک مکمل کر لیا جائے گا۔ ورلڈ بینک سے بھی درخواست کی جائے گی کہ اس منصوبے میں توسیع کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ آبادی کو فائدہ پہنچے۔