غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ

جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تباہ ہونے والے گھروں اور انفرا اسٹریکچر کی بحالی کا روٹ میپ اور تخمینہ پیش کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی حالت چاند کی سطح کی طرح تک ہوگئی۔ 7 ماہ میں 80 ہزار سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی بلند و بالا عمارتیں ملیامیٹ اور انفرا اسٹریکچر تباہ ہوگئے جن کی تعمیرِ نو کا کام آئندہ صدی تک ممکن ہو پائے گا اور اس کا تخمینہ تقریباً 40 ارب ڈالر ہے۔اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو تمام تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے تقریباً 80 سال درکار ہو گے جب کہ جزوی بحالی میں بھی کم از کم 16 سال لگ سکتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے بعد سے غربت کی شرح 60.7 فیصد تک جا پہنچی ہے جو جنگ سے قبل 38.8 فیصد تھی۔

 

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept